عمران ریاض خان اور میا علی اشفاق نے عمران ریاض کی صحت کے بارے میں کہا کہ :-
عمران ریاض خان اور میا علی اشفاق نے عمران ریاض کی صحت کے بارے میں کہا کہ عمران ریاض خان کا ٹیسٹ ہوگا لیکن جب عمران خان جیل میں تھے اور جب ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو ہم نے دیکھا کہ وہ اچھے لگ رہے ہیں لیکن تناؤ میں ہیں ایسا بلکل نہیں لگ رہا تھا کے ان پر کسی طرح کا کوئ تشدد ھوا ہے.
ڈاکٹر کو تشویش ہے :-
میاں علی اشفاق خان اچھے وکیل ہیں اور وہ عمران ریاض خان کا ٹیسٹ کرواتے ہیں اور ڈاکٹر کو تشویش ہے کہ کچھ گڑبڑ ہے اورڈاکٹر چاہتے ھیں کے تفصیلی ٹیسٹ ہو جائے اور انہوں نے یہ کیا کہ وہ دبئی میں اپنا سیمپل بھیجیں اور پاکستان میں ٹیسٹ کرائیں وہ سیمپل بھیجتے ہیں اپنے ملک میں لیکن وہ سیمپل دینے کے لیے دبئی جا رہے ہیں اور پھر کیا وجہ ہے کہ وہ ٹیسٹ کرواتے ہیں ان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان واپسی کا ٹکٹ لے کر دبئی جانا چاہتے تھے اور انہیں بہت مشکلوں کے بعد ملاقات کا وقت ملا ہے اور انہوں نے انہیں روک دیا کیونکہ ان کا نام واچ لسٹ میں ہےاور اگر اس کی صحت خراب ہوئی تو اس کے ذمہ دار آپ ہوں گے میرے ڈاکٹر کو تشویش ہے کہ وہ مجھے گرفتار کرنے کے بعد کھانے کے لیے کچھ دیتے ہیں اور ڈاکٹر نے کہا کہ یہ میرے لیے خطرناک ہوگا میں ٹیسٹ کروانا چاہتا تھا اس کے بعد میں ثابت کرتا کہ ان کی کوشش کیا ہے۔ میرے لیے انہوں نے مجھے ائیرپورٹ پر روکا اور خدشہ ہے کے کسی نے گرفتاری کے بعد کھانے میں زھر دیا ہے ہم ان کے لیے دعا کریں گے کیونکہ وہ اب خطرے میں ہے۔
0 Comments