" عمران ریاض کیس کوفیصلہ دینے سے انکار-پاکستان نیوز جاب اینڈ پالیٹکس

Ad Code

عمران ریاض کیس کوفیصلہ دینے سے انکار-پاکستان نیوز جاب اینڈ پالیٹکس

 اب عدالت سے فیصلہ آنے  والا آچکا ہے:-

اور اب فیصلہ ہے۔

اٹک کی عدالت نے عمران ریاض خان کے کیس کوفیصلہ   دینے سے انکار کر دیا۔عدالت نے عمران ریاض خان کو راولپنڈی پولیس کے حوالے کر دیا جب عمران ریاض خان نے اسلام آباد ٹول پلازہ کراس کیا تو پولیس نے انہیں گرفتار کیا اور پولیس اٹک سے ہے اسلام آباد سے نہیں لیکن اٹک پولیس نے عمران ریاض خان کو اسلام آباد میں کیوں گرفتار کیا اور جس جگہ سے گرفتار کیا یہ   راولپنڈی کا احاطہ ہے۔  اس لیے راولپنڈی کے حقوق ہیں کہ انہیں گرفتار کر کے ٹر نسسٹ ریمانڈ پر اٹک بھیج دے  اور اب عدالت نے عمران ریاض خان کو راولپنڈی کی عدالت میں پیش کرنے حکم دیا ہے - بعد فیصلہ سناتے ہوئے میاں علی اشفاق کو  دوران دلائل دیتے ہوئے مجسٹریٹ نے سرکاری وکیل سے کہا کہ پیکا قانون کے تحت آپ اسے گرفتار کرنے کے بعد یہاں کیوں لے آۓ ہیں کیا عمران ریاض خان کے پاس اپنے حقوق نہیں  ہے عمران ریاض خان کے وکیل نے بتایا  کہ وہ شک جس کی وجہ سے گرفتار کرتے ہیں کہ اب وہ شک کلعدم قرار پاچکی۔

پیکا آرڈیننس عمران خان کی حکومت میں  اتا ہے :-

پیکا آرڈیننس عمران خان کی حکومت میں  اتا ہے اور پیکا یہ ہے کہ جب آپ حکومت کے کسی بھی ادارے کے خلاف بات کرتے ہیں تو آپ کو 2 سے 5 سال تک جرمانے کے ساتھ سزا ہوتی ہے۔

اور اس کے بعد عدالت نے اس قانون کو نامنظور کیا۔میاں علی اشفاق نے کہا کہ پولیس کو گرفتار کرنے کا کوئی حق نہیں ہے حتیٰ کہ ان کے پاس ایف آئی آر کا بھی کوئی حق نہیں ہے جس میں عمران ریاض کا فوج پر دعویٰ تفتیشی افسر کو کٹھرے  میں بلایا گیا اس نے کہا میں نے سی ڈی سنی جس میں وہ فوج کے خلاف بات کرتے ھیں

مجسٹریٹ نے کہا کہ سی ڈی میں کیا لفظ ہے اور آپ ایف آئی آر سے پہلے سی ڈی کو سنا ہے ? اور تفتیشی افسر نے کہا کہ ایف آئی آر ہونے کے بعد کوئی سبق نہیں۔

مجسٹریٹ نے کہا:-

تو آپ ایف آئی آر کیسے لکھتے ہیں؟ جب آپ کے پاس کوئی ثبوت نہ ہومجسٹریٹ کا فیصلہ ہے کہ متعلقہ فورم سے رابطہ کر کے اسے صبح 10 بجے سے پہلے راولپنڈی کی عدالت میں پیش کریں، عدالت نے عمران کو راولپنڈی پولیس کے حوالے کر دیا۔

عمران ریاض کیس کوفیصلہ   دینے سے انکار








Post a Comment

0 Comments

Close Menu