دعا زہرہ بیٹی کو چیلنج:-
دعا زہرہ کے والد نے اپنی بیٹی کو چیلنج کیا
دعا زہرہ کے والد نے اپنی بیٹی کو چیلنج کیا کہ وہ اس کے ساتھ لائیو ٹی وی چینل یا اسکائپ ویڈیو کال پر بات کریں اور میرے سوال کا جواب دیں اور اگر آپ مجھے تمام جوابات صحیح دیتے ہیں تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں آپ کو خوشی سے ظہیر احمد کے ساتھ بھیجوں گا۔
انٹرویو دعا اوہ ظہیر کا سامنےآیا پہلے سے طے:-
انٹرویو میں دعا زہرہ نے کہا کہ میں اکیلی لاہور پہنچی ہوں اور میرے پاس اس کے لیے کوئی کرایہ نہیں تھا میں سوچتا ہوں کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ٹیکسی ڈرائیور راضی ہو کر لاہور چلا جائے کیونکہ کراچی سے لاہور کے درمیان بہت سی چیک پوسٹ ہیں۔اور پرچیک پوسٹ پر سوالات نہیں ہوۓ کے یہ نابالغ بچی کون ہے-
اور پھر کہتی ہیں میں لاہور پہنچ گئ اور بل شاید 22000 کرایہ بنا اور میرے پاس ظہیر کا نمبر نہیں تھا میں پنجاب یونیورسٹی پہنچی اور اس کے دوستوں سے ظہیر کا نمبر لیا تو وہ آیا اوراس نے کرایہ دیا میں اس کے ساتھ گئ اور ظہیر کا بھائی پنجاب یونیورسٹی میں کلرک کا کام کرتا ہے۔ اس نے مجھے ظہیر سے رابطہ کرنے میں بھی مدد کی۔
کسی ٹول پر اسے روکا نہیں گیا :-
اور ظہیر احمد انھیں لے گۓ مگر یہ سمجھ نہیں آتا کے کون سا ٹیکسی ڈرایئور ایک چھوٹی بچی کو کراچی سے لاھور لے گیا اور کسی ٹول پر اسے روکا نہیں گیا اور نہ یہ پوچھا گیا کے یہ کون بچی ہے تمھاری اسے کہاں لے کر جارہے ہو-
0 Comments